پچھلے دنوں کلکتہ میں گورنمنٹ ہسپتال میں ایک سانحہ ہوا انڈر ٹریننگ ڈاکٹر مومیتا کو گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا ہے اس کی ٹانگیں اتنے زور سے مخالف سمت میں کھینچی کہ اس کا Pelvis ٹوٹ گیا اس کے گلے کو کسی چیز سے اتنے زور سے دبایا گیا کہ گلے پہ گہرے زخم کے نشان پڑ گئے اس کے ناک اور منہ سے خون نکل آیا حتیٰ کہ اس کی آنکھوں تک سے خون جاری تھا اس کی پسلیاں ٹوٹی ہوئی تھیں اور اندرونی زخم بھی کافی تھے سنا ہے کہ اس گینگ ریپ کے دوران اس کی دوست نے اس کے ہاتھ پکڑ رکھے تھے اور جب اس کو گلا دبا کر مار دیا گیا اس وقت بھی اس کی ساتھی نے اسے قابو کر رکھا تھا ایک عورت کا ایسا رویہ سمجھ سے باہر ہے
یہ بہت ہی دردناک موت تھی پتہ نہیں بیچاری نے کتنے کرب سے موت کو گلے لگایا ہو گا اور اصل دکھ تو مجھے تب ہوا جب میں نے فیس بُک پہ اس لڑکی کے بارے میں طنزیہ اور گھٹیا پوسٹس پڑھیں جس میں نہ صرف مرد بلکہ عورتیں بھی شامل تھیں اور یہ پوسٹس پڑھ کے مجھے ایک چیز کی کمی کا احساس ہوا اور وہ تھا انسانیت کی کمی کا گھٹیا مردوں نے ایسی پوسٹس کیں لیکن عورت تو عورت کا دکھ سمجھ سکتی ہے عورتوں نے ایسے کیوں کیا سمجھ سے بالاتر ہے
اسی سے ملتا جلتا ایک واقعہ 16 دسمبر 2012 میں دہلی میں پیش آیا جسے نربھیا کیس کا نام دیا گیا اس میں ایک 22 سالہ لڑکی اپنے بوائے فرینڈ کے بس میں جا رہی تھی اور وہ دونوں رومینٹک ہو رہے تھے اس بس میں ان دونوں کے علاوہ ڈرائیور سمیت چھے لوگ تھے ان میں سے ایک لڑکے نے اس لڑکی پہ حملہ کیا اور باقیوں نے اس کا ساتھ دیا اور ڈرائیور سمیت سب لوگوں نے اس لڑکی کے ساتھ نہ صرف گینگ ریپ کیا بلکہ اس پہ جسمانی تشدد کی انتہاء کر دی اس کے بوائے فرینڈ کو بھی مارا پیٹا گیا اور اس لڑکی پہ اتنا ظلم کیا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لا کر مر گئی میں اس تشدد کو بیان نہیں کر سکتا صرف اتنا بتانا چاہتا ہوں کہ ایک لڑکے نے اس لڑکی کے اندر ہاتھ ڈال کر اس کی آنتیں باہر کھینچ لیں اور یہ سارا سانحہ چلتی ہوئی بس کے اندر ہوا تھا
اس دہلی والے واقعے پہ ایک ویب سیریز بنائی گئی ہے جسے "دہلی کرائم" کا نام دیا گیا شفالی شاہ نے اس میں پولیس افسر کا رول ادا کیا ہے اور اس میں ان تمام مجرموں کو پکڑنے کی تفصیلات بتائی گئی ہیں ان مجرموں میں ایک مسلمان لڑکا بھی شامل تھا جب اس کیس کے بنیادی مجرم کا بیان لیا گیا تو اس نے کہا کہ وہ لڑکی اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ رومینس کر رہی تھی جس کی وجہ سے مجھے غصہ آ گیا تھا
خیر اس کیس کی ساری تفصیل اس سیریز میں دکھائی گئی ہے اگر آپ کو جرم و سزا والی سیریز اچھی لگتی ہیں تو آپ کو دیکھنا چاہئے اور اگر آپ نے یہ دیکھی ہوئی ہے تو اپنے خیالات کا اظہار کریں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں