بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 38 افراد شہید ہو گئے۔
موسیٰ خیل/قلات/بولان: بلوچستان کے قلات، موسیٰ خیل اور بولان اضلاع میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں پولیس اور لیویز اہلکاروں سمیت کم از کم 38 افراد شہید ہو گئے، اے آر وائی نیوز نے پیر کو پولیس کے حوالے سے رپورٹ کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اتوار کی رات ضلع قلات میں مختلف واقعات میں بلوچستان لیویز اہلکاروں سمیت 8 افراد شہید ہو گئے۔ قلات کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) دوستین دشتی کے مطابق شہید ہونے والوں میں ایک پولیس سب انسپکٹر، 4 لیویز اہلکار اور 3 شہری شامل ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ قلات کی قومی شاہراہ اور شہر پر گزشتہ رات سے پولیس اور مسلح افراد کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ قلات کا اے سی زخمی ایک اور واقعے میں قلات کے اسسٹنٹ کمشنر آفتاب احمد اور ایک لیویز اہلکار بھی فائرنگ سے زخمی ہو گئے ہیں۔ ایس ایس پی قلات کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب نامعلوم مسلح افراد نے چیک پوسٹ پر فائرنگ کردی جس کے بعد حملہ آوروں اور لیویز اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ زخمی اہلکاروں کو علاج کے لیے قریبی طبی مرکز میں لے جایا گیا ہے۔ جبکہ کمشنر قلات نعیم بازئی نے کہا کہ احمد کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے 12 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔ دریں اثنا، سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، دہشت گردوں نے 24 اور 25 اگست کی درمیانی شب بلوچستان میں متعدد مقامات پر حملے کیے تھے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ حملوں کے جواب میں سیکورٹی فورسز نے 12 دہشت گردوں کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کر دیا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں