وہ ایسا بادشاہ تھاجس کےنام سےآج بھی ہِن.دو کانپتے تھے.ایک دفعہ رات کوکافی کوشش کےباوجود نیندنہیں آئی توسلطان محمود غزنوی نےاپنےسپاہیوں کوحکم دیاکہ کہیں کوئی مصیبت میں ہےمجھےنیندنہیں آرہی تم لوگ سارےعلاقےمیں پھیل جاؤاورچیک کروکون مصیبت میں پڑاہے?اسکی ساری سپاہ نےگلی محلوں کاچکرلگاکر واپس آگئی اوربتادیاکہ ہمیں کوئی ایسی چیزنظرنہیں ائی.لیکن سلطان کوپھربھی ننیدنہیں آئی تووہ خودباہرنکلا.محل کےپچھواڑےسےآوازآرہی تھی فریادکی.سلطان نزدیک جاکرکان لگاکرسننےلگاتوایک شخص کہ رہاتھاکہ سلطان اپنےمحل میں اپنےہم نشینوں کےساتھ آرام کررہےہیں اورہم کس مصیبت میں پھنسےہیں.اتنےمیں سلطان نےآوازلگائی اللہ کےبندےمیں محمودہوں کیامصیبت آئی ہےتم پہ بتاؤ.تووہ شخص کہنےلگاکہ رات کوایک شخص آتاہےاورمیرۓگھروالوں کوتنگ کرتاہےاسلئےہم سونہیں سکتے.سلطان نےکہااسکوپہچانتےہو?اس نےنفی میں سرہلایاتوسلطان نےکہادوبارہ جب بھی آۓتوسیدھامیرےپاس آجانا.اوردربانوں کوبتادیاکہ یہ شخص جب بھی آجاۓسیدھامیرےپاس لیکرآجانا.دوسری رات وہ شخص آیااورکہاحضوروہ آگیاہےمیرےگھرمیں ہے.سلطان نےاپنی تلوار اٹھالی اورچل پڑے.اسکےدروازےمیں جاکرسلطان نےاندرجانےسےپہلےکہاکہ سارےچراغ🔥 بجھادو.چراغ بجھادئےگئےتوسلطان نےاندرجاتےہی اس شخص کاسرتن سےجداکردیا.اورکہاچراغ🔥 جلادو.چراغ 🔥جلادئےتوسجدہ🕋 ریزہوگئےاورکہاکہ مجھےکھانا🍲دےدو.اس غریب شخص نےکہاحضورایک خشک روٹی🌮 پڑی ہے.آپ کیسےکھائینگےتوسلطان نےکہاجوبھی ہےدےدوجلدی بھوک لگی ہے.سلطان نےوہ خشک روٹی کھائی اورپانی🏺 پی لیاتووہ شخص کہنےلگاحضورکچھ سمجھ نہیں آیا.چراغ💥 بجھانا.سجدہ کرنااورخشک روٹی کاکھانا.توسلطان کہنےلگا.چراغ اسلئےبجھاناپڑاکہ مجھےشک تھاکہ میری سلطنت کےاندرایسی جرات میرےبیٹوں کےعلاوہ کوئی دوسرانہں کرسکتاتھا.اسلئےچراغ بجھایاکہ شفقت پدری غالب نہ آۓ اور میں اسکوقتل نہ کرسکوں.اورسجدہ شکراس لیےکیاکہ وہ میراکوئی بیٹانہیں تھا.روٹی اسلئےکھائی کہ جب سےآپ نےمجھےیہ ظلم کی رودادسنائی تھی اس رات سےابھی تک میں نےاپنےاوپرکھاناپیناحرام قراردیاتھا اوربھوک بہت زیادہ لگی تھی.اسلئےآپ سےکھانامانگا کاش کہ آجکل کےحکمران اپنےان اسلاف کی تاریخ پڑھتے.اوراس پہ عمل پیراہوتےتوآج ہمارےملکوں کااورعوام کایہ حال نہ ہوتا.اللہ ہمارےحکمرانوں کوہدایت دے
.jpeg)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں